دور دراز کے کسی گاؤں میں ایک غریب کسان رہتا تھا اس کا نام حلوہ تھا اتفاق
سے جس عورت سے اس کی شادی ہوئی اس کا نام پوری تھا۔ پوری کو کسے کہانیاں سننے کا بڑا شوق تھا۔ اسے رات کو اس وقت تک نیند نہیں آتی تھی، جب تک حلوا اسے دو تین کہانیاں نہ سنا دیتا۔ ایک رات کا ذکر ہے کہ حلوہ، پوری کو کہانیاں سنا رہا تھا، ایک چور ان کی کھڑکی تک آیا۔ وہ کان لگا کر ان کی باتیں سننے لگا۔ حلوہ، پوری سے یہ کہہ رہا کہ رہا تھا کہ "وہ کان لگا کر سنتا ہے۔" چور بہت ڈرا اس نے سمجھا شاید کسان کو پتہ چل گیا ہے کہ میں یہاں کھڑا ہوں یہ سوچ کر وہ سر پر پاؤں رکھ کر بھاگا کچھ دور جا کر وہ ٹھہر گیا وہ سوچنے لگا کہ کسان ضرور کوئی جادوگر ہے کیوں کہ اس نے بغیر دیکھے ہیں میرے متعلق بتا دیا اور یہ اگر جادوگر ہے تو اسی کے پاس دولت بھی بہت ہوگئی کیوں نہ کلاس کے گھر چوری کی جائے۔
دوسرے دن شام کے وقت چور حلوے کے گھر پہنچا حل حلوہ کھیتوں میں گیا ہوا تھا پوری گھر پر تھی۔
اس نے چور سے پوچھا "تم کون ہو؟"
وہ کہنے لگا : "میں تمہارے خاوند کا دوست ہوں۔" کھانے کا وقت ہو گیا تھا اس لئے پوری نے کہا:
کھانا کھانے کا وقت ہوگیا ہے، تم میرے ساتھ کھانا کھاؤ گے یا حلوے کے ساتھ؟" حلوے کا نام سن کر چور کی رال ٹپک پڑی۔
اس نے جلدی سے کہا:" میں تو حلوے کے ساتھ ہی کھاؤں گا۔" پوری نے اسے کھانے کی ایک پوٹلی دی اور کہا:
: اس کھیت میں وہ کام کر رہے ہیں، تم کھانا لے کر ان کے پاس چلے جاؤ۔"
چور خوشی خوشی کھانا لے کر کے کھیت میں گیا اور حلوے سے کہنے لگا:" میں تمہاری بیوی کا رشتہ دار ہو، اس نے یہ کھانا بھیجا ہے، او پہلے کھانا کھا لیں۔" کسان نے پوٹلی کھولی تو اس میں سے دال روٹی نکلی۔" حلوے کا کہیں نام و نشان بھی نہ تھا۔ چور سوچنے لگا: "یا اللہ! یہ کیا ماجرہ ہے، کسان کی بیوی نے تو حلوے کا کہا تھا اور اس میں ڈال رکھی ہوئی ہے۔" کہ اس نے خاموشی سے کھانا زہر مار کیا اور کسان کے ساتھ گھر واپس آ گیا۔ حلوے کے پاس دو بھینسینں تھیں، ایک کا نام "چور" تھا اور دوسرے کا "سپاہی"۔ جب حلوہ اور چور گھر میں گھسے تو ایک بھینس بھی جس کا نام چور تھا، گھر میں گھس گئی : اور دوسری جس کا نام سپاہی تھا، کھیت میں چلی گئی۔ حلوے نے پوری سے کہا بیوی، تم چور کو پکڑو، میں سپاہی کو لاتا ہوں؟" چور نے یہ سنا تو اس کے"
اوسان خطا ہو گئے، وہ تھر تھر کانپنے لگا۔ اس کا خیال تھا کہ کسان اس کی اس کے متعلق کہا کہ رہا ہے۔ وہ وہاں سے بھگا۔ حلوے نے اسے بھاگتے دیکھا تو وہ بھی اس کے پیچھے لپکا۔ یہ دیکھ کر چور اور بھی تیزی سے بھاگا اور آگے جا کر جھاڑیوں میں چھپ گیا۔ حلوے کا ایک کتا تھا، جس کا نام تھا "پالیا۔" حلوے کو ، چور نا ملا تو اس نے اپنے کتے کو آواز دی، "پالیا! پا لیا!" اب تو چور بہت ڈرا سمجھا کسان نے اسے دیکھ لیا ہے۔ وہ جھاڑیوں سے نکل کر حلوے کے پیروں پر گر پڑا اور کہنے لگا: "کسان جی! مجھے معاف کردو، آئندہ کبھی چوری نہیں کروں گا۔"
کسان عقل مند تھا اور ساری بات تر گیا اور دو چار گھونسے اور لاتے مار کر چور کو چھوڑ دیا۔
لہذا، اب، جب کوئی کھلاڑی کسی اور کھلاڑی کو گولی مار دیتا ہے، تو وہ آسانی سے خون کے کلاسک قطرے کی بجائے ایک قسم کی فلیش حاصل کرے گا. لہذا، کھیل میں "زیادہ محب وطن" کردار بھی شامل ہے جس نے ریگولیٹری جسم کو خوش کرنے میں کامیاب کیا ہے.
اس کے علاوہ، یہ کھیل چین میں اپلی کیشن اسٹور میں پہلے سے ہی دستیاب ہے، اور نہ ہی یہ کہ اس سے پہلے لاکھوں صارفوں کو بھی ڈاؤن لوڈ کیا جا رہا ہے. لہذا، یہ بھارت سے آزمائشی کرنے کے قابل ہو، صرف ہمیں ایک ایپل آئی ڈی تخلیق کرنا پڑے گا، جس کا مطلب ہے کہ اس سے پہلے ہم ہر چیز کا بیک اپ بنانا چاہتے ہیں جو ہم بچانا چاہتے ہیں.
تاہم، آئی فون کی ترتیبات کے اندر، ہمیں اپنے ایپل آئی ڈی اور "بند آف سیشن" پر کلک کرنا ہوگا. بعد میں ہمیں ایک ایپل آئی ڈی تخلیق کرنا پڑے گا، جس میں ہمیں پہلے ہی استعمال ہونے والے ایک سے مختلف ای میل متعارف کرنا ہوگا.
لہذا، اب، جب کوئی کھلاڑی کسی اور کھلاڑی کو گولی مار دیتا ہے، تو وہ آسانی سے خون کے کلاسک قطرے کی بجائے ایک قسم کی فلیش حاصل کرے گا. لہذا، کھیل میں "زیادہ محب وطن" کردار بھی شامل ہے جس نے ریگولیٹری جسم کو خوش کرنے میں کامیاب کیا ہے.
اس کے علاوہ، یہ کھیل چین میں اپلی کیشن اسٹور میں پہلے سے ہی دستیاب ہے، اور نہ ہی یہ کہ اس سے پہلے لاکھوں صارفوں کو بھی ڈاؤن لوڈ کیا جا رہا ہے. لہذا، یہ بھارت سے آزمائشی کرنے کے قابل ہو، صرف ہمیں ایک ایپل آئی ڈی تخلیق کرنا پڑے گا، جس کا مطلب ہے کہ اس سے پہلے ہم ہر چیز کا بیک اپ بنانا چاہتے ہیں جو ہم بچانا چاہتے ہیں.
تاہم، آئی فون کی ترتیبات کے اندر، ہمیں اپنے ایپل آئی ڈی اور "بند آف سیشن" پر کلک کرنا ہوگا. بعد میں ہمیں ایک ایپل آئی ڈی تخلیق کرنا پڑے گا، جس میں ہمیں پہلے ہی استعمال ہونے والے ایک سے مختلف ای میل متعارف کرنا ہوگا.

Comments
Post a Comment