دعا قبول کرنے کا طریقہ ہر دعا قبول ہو گی



اسلام علیکم پیارے دوستو آج دعا کے متعلق بات کرنے جا رہے ہیں اکثر لوگوں کا شکوہ ہوتا ہے کہ ان کی دعائیں قبول نہیں ہوتیں وہ شکوہ کناں رہتے ہیں کہ دعا ضائع جارہی ہے دعا ضائع نہیں جاتی ہمیں مانگنے کا سلیقہ نہیں آتا آج ہم آپ کو بتائیں گے وہ کون سی دعا ہے جو کبھی رد نہیں ہوتی ہے۔  حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ سے ایک شخص نے پوچھا ہیں پیارے علی میری دعا قبول نہیں ہوتی تو آپ نے فرمایا اللہ کے بندے جب بھی دعا کرو تین کام ضرور کرو ایک غائب کے لئے دعا مانگے تو آپ کی دعا بھی قبول ہوگی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادِ گرامی ہے آپ نے فرمایا ہے غائب کی دعا غائب کے لیے قبول ہوتی ہے دوسری بات پر فرمائی جب بھی دعا مانگو تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور ان کی آل اولاد کو بھی یاد رکھو دعا کے اول و آخر میں درود شریف پڑھا کرو جس دعا کے آخر میں درود شریف پڑھا جائے گا وہ دعا بھی قبول ہوگی کی تیسرا کی دعا میں اپنے نبی کو ضرور یاد رکھا کریں جب بھی دعا کریں تو ان کے لئے بھی دعا مانگیں اس سے رب کو پیار آتا ہے وہ دعا قبول کرتا ہے احادیث مبارکہ میں دعا کی قبولیت کے اوقات ہی بتائے گئے ہیں دعا کی قبولیت کے چند اوقات یہ ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تہجد کے اوقات میں مانگی گئی دعا قبول ہوتی ہے تہجد کا وقت رات کا آخری وقت ہے اس وقت لوگ خواب غفلت میں ڈوبے ہوتے ہیں کچھ لوگ گہری نیند مست ہوتے ہیں کچھ اس وقت ہی سونے کی تیاری کر رہے ہوتے ہیں اور آنکھیں نیند سے بوجھل ہوتی ہے اس وقت جب کوئی بندہ میٹھی نیند قربان کرکے اپنے رب کی بارگاہ میں کھڑا ہوتا ہے اور دعا مانگتا ہے رب کے حضور گڑگڑا آتا ہے اور فریاد کرتا ہے تو حدیث کے مطابق اس کا رب اس کی دعا ضرور سنتا ہے اور بندے کی جائز خواہشات کو ضرور پورا کرتا ہے تہجد کی نماز لاڈلی نماز ہے اس وقت جو دعا مانگی جائے وہ قبول ہوتی ہے یہی وہ وقت ہوتا ہے جب خدا تعالی آسمانوں دنیا پر آکے کہتے ہیں ہیں کوئی مجھ سے مانگنے والا کہ میں اسے عطا کرو ہے کوئی رزق کا طالب میں اسے رزق عطا کرو ہے کوئی مغفرت کا طالب میں اس کی مغفرت کرو اس وقت جو لوگ جاگ رہے ہوتے ہیں رب سے مانگ رہے ہوتے ہیں ان کی مراد پوری ہوجاتی ہیں اور جو سوئے ہوتے ہے  شکواہ کرتے رہ جاتے ہیں کہ رب ہماری دعائیں نہیں سنتا دوسرا سجدے کا ہے سجدے کی حالت میں مانگی گئی دعا قبول ہوتی ہے انسان کے لیے سب سے مشکل کام کسی کے سامنے جھکنا ہوتا ہے خوددار اور عزت دار لوگ کسی کے سامنے نہیں جھکتے وہ پیشانی کو جھکانا ظلت سمجھتے ہیں وہ جان دے دیتے ہیں مگر کسی کے سامنے گردن نہیں جھکاتے  جس پل انسان سجدے کی حالت میں ہوتا ہے اس پل میں وہ اپنے جسم کے سب سے بلند اور محترمہ وضو یعنی پیشانی کو اللہ کی بارگاہ میں جھکا کر زمین سے ٹیک رہا ہوتا ہے اللہ کو اپنے بندے کی یہ ادا یہ عاجزی اتنی پسند آتی ہے کہ وہ اپنے بندے کی اس حالت میں مانگی گئی ہر دعا پوری کردیتا ہے جھکنا اللہ کو پسند ہے جو جھک گیا وہ مراد پا گیا تیسرا وقت اذان کا ہے اذان کے دوران مانگی گئی دعا قبول ہوتی ہے آزان سے مراد وہ پکار اور بلاوا ہے جو اللہ کی جانب سے اس کے حکم سے انسانوں کو نماز کے لیے دیا جاتا ہے اذان نام ہی کامیابی کا ہے اذان پکارتی ہے یا یہ کامیابی کی طرف جب انسان اللہ کے اس بلاوے پر لبیک کہتا ہے اور اس کا جواب دیتا ہے تو صفت خدا نظر انسان کی دعا سنتا ہے بلکہ اس کو کو پورا بھی کرتا ہے چوتھا اور بہترین وقت فرض نماز کے بعد کا ہے فرض نماز کے بعد جو دعا ۔مانگی جاتی ہے وہ دعا ضرور پوری ہوتی ہے

Comments